حیدرآباد۔31 دسمبر(راست) حضور نبی کریم ؐ کی خاطر اللہ تعالیٰ نے کائنات بنائی‘ آپؐ ہی کے دم قدم سے گلوں میں رعنائی ہے‘ ہواؤں میں خنکی ہے‘ پھولوں میں خوشبو ہے‘ سمندروں میں لہریں ہیں۔ ان حقائق کا اظہار انسانیت کے ہر دور میں‘ ہر نبی کے زمانہ میں ہوتا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی قادری صدر کل ہند جمعیۃ المشائخ نے نور منشن ملک پیٹ میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ مولانا سید شاہ احمد نور اللہ حسنی حسینی قادری نے کہا کہ حضور اکرمؐ کا چرچا آپ کی اس دنیا میں تشریف آوری سے قبل بھی جاری تھا۔ دنیا میں موجودگی کے دوران بھی جاری رہا اور ظاہری طور پر پردہ فرمانے کے بعد بھی جاری و ساری رہے گا۔ دوران جلسہ حضرت غوث اعظمؒ کی تصنیف ’’اوراد قادریہ حصہ اول‘‘کے تیسرے ایڈیشن کی رسم اجراء مہمان خصوصی مولانا سید خواجہ غیاث الدین چشتی نے انجام دی۔ اوراد و وظائف پر مشتمل اس تصنیف کا اردو میں ترجمہ مولانا قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی قادری نے
کیا ہے۔ مولانا ڈاکٹر سید مرتضیٰ علی صوفی حیدر قادری نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج ہم حضور اکرمؐ کی میلاد کے استقبال کے طور پر جشن مناتے ہوئے حضورؐ کی سیرت بیان کررہے ہیں۔ آپؐ کے اخلاق عظیمہ کا تذکرہ کررہے ہیں‘ آپؐ کی عظمت بیان کررہے ہیں جو صحابہ کرامؓ کی عین سنت ہے۔ مولانا سید شاہ مصطفی سعید قادری نے کہا کہ حضور اکرمؐ رحمۃ للعلمین ہیں۔ اس موقع پر علماء و مشائخ کی کثیر تعداد موجود تھی جن میں مولانا سید شاہ محی الدین علی صوفی قادری‘ مولانا قاری شاہ محمد مسعود احمد رضوی القادری‘ مولانا محمد بہاء الدین نقشبندی فاروق انجینئر‘ مولانا شاہ محمد فیض اللہ عبدالباری‘ مولانا سید احمد پاشاہ قادری ملتانی‘ مولانا سید محی الدین قادری مبشر پادشاہ‘ مولانا سید نقی الدین قادری احمد پادشاہ‘ مولانا قاضی احمد افضل الدین فاروقی‘ مولانا سید عزت علی شاہ دھوتی‘ مولانا سید امتیاز قادری قابل ذکر ہیں۔ مولانا سید خواجہ غیاث الدین چشتی نے دعا کی۔ جناب وسیم چشتی نے جلسہ کی کارروائی چلائی۔